Thursday, July 23, 2009

بابرکت شعبان کی مقدس عبادات

دورکعت نفل
جو کوئی شعبان کے مہینہ کی پہلی شب نماز تہجد کے بعد دو رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد ایک سو مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے اور رکوع و سجود میں معمول کی تسبیح پڑھنے کے بعد یہ کہے: سُبُّوح قُدُّوس رَبُّنَا وَ رَبُّ المَلٰٓئِکَةِ وَالرُّوحِ سُبحَانَ خَالِقِ النُّورِ سُبحَانَ مَن ھُوَ قَائِم عَلیٰ کُلِّ نَفسٍ بِمَا کَسَبَت
تو پروردگار عالم اسے جہنم کے عذاب سے محفوظ رکھے گا اور جنت میں جگہ عطا فرمائے گا۔انشاءاللہ

بارہ رکعت نوافل
شعبان المعظم کی پہلی تاریخ کو نماز عشاءکے بعد جو کوئی بار ہ رکعت نوافل دو رکعت کر کے اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد پندرہ مرتبہ دُرود ِ پاک پڑھے تو اللہ تعالیٰ ا س کے گناہوںکو معاف فرمائے گا اور اس کو نیکی کی توفیق عطا فرمائے گا۔

پہلا جمعہ
شعبان کے پہلے جمعتہ المبارک کو جو کوئی نماز مغرب کے بعد نماز عشاءسے پہلے دو رکعت نفل نماز اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورة فاتحہ کے بعد ایک مرتبہ آیت الکرسی‘ دس مرتبہ سورةاخلاص‘ ایک مرتبہ سورة الناس پڑھے تو اللہ تعالیٰ اسے ایمان کی سلامتی و ترقی عطا فرمائے گا۔

چار رکعت نوافل
شعبان کے مہینہ کے پہلے جمعہ کی شب نماز عشاءکے بعد جو کوئی چار رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد گیارہ گیارہ مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے اور اس نفل نماز کا ثواب خاتون جنت حضرت فاطمة الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو بخشے تو بفضل باری تعالیٰ اسے جنت میں جگہ عطا ہو گی۔

چودہ شعبان المعظم
جو کوئی شعبان کے مہینہ کی چود ہ تاریخ کو نماز مغرب کے بعد دو رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ حشر کی آخری تین آیات ایک ایک مرتبہ اور تین تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے تو بفضل باری تعالیٰ اسے گناہوں کی معافی عطا ہو گی۔

صلوٰة الخیر
شب برات میں نوافل اور ذکر الٰہی کی بہت فضیلت ہے اس شب نوافل ادا کرنا شب بیداری کرتے ہوئے ذکر الٰہی کرنا ‘ اللہ تعالیٰ سے عجز و انکساری کے ساتھ گڑ گڑا کر روتے ہوئے اپنے گناہوں کی معافی مانگنا انسان کو حقیقی کامیابی سے ہمکنار کرتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس بندے پر اپنا خصوصی فضل و کرم نازل فرماتا ہے۔ اس مبارک اور با برکت شب میں صلوٰة الخیر پڑھنے سے بہت سی برکات حاصل ہوتی ہیں۔ یہ نماز سلف صالحین سے منقول ہے اور یہ نفل نماز شعبان المعظم کی پندرھویں شب نماز عشاءکے بعد پڑھی جاتی ہے اس میں ایک سو رکعتیں ہیں اور دو دو رکعت کر کے اس طرح پڑھی جاتی ہے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد دس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھی جاتی ہے۔ یہ نفل نماز سلف صالحین با جماعت پڑھتے تھے۔ اس نماز کے بارے میں حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے حضور نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام کے تیس صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے بیان کیا کہ اس رات کو جو کوئی یہ نماز پڑھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی طرف ستر مرتبہ نگاہ کرتا ہے اور ہر بار اس کی طرف دیکھنے پر اس کی ستر حاجتیں پوری کرتا ہے جن میں سب سے ادنیٰ اس کے گناہوں کی مغفرت ہے ۔ (غنیة الطالبین)

چھ رکعت نفل
اس ماہ کی پندرھویں شب کو چاہیے کہ نماز مغرب کے بعد چھ رکعت نفل نماز دو دو رکعت کر کے پڑھے۔ پہلے دو نفل پڑھنے سے پہلے عمر میں خیر و برکت کی نیت کرے‘ دوسرے دو نفل پڑھتے ہوئے بلا و مصیبت سے محفوظ رہنے کی نیت کرے ‘ تیسرے دو نفل پڑھتے ہوئے مخلوق کا محتاج نہ ہونے کی نیت کرے۔ ہر دوگانہ ادا کرنے کے بعد ایک مرتبہ سورہ یاسین یا سورہ اخلاص اکیس مرتبہ پڑھے۔
اَللّٰھُمَّ یَا ذَا المَنِّ وَ لَا یُمَنُّ عَلَیہِ یَا ذَا الجَلاَلِِ وَالاِکرَامِ یَا ذَالطَّولِ وَالاِنعامِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اَنتَ ظَھرَ الّلَا جِینَ وَ جَارَ المُستَجِیرِینَ وَ اَمَانَ الخَآئِفِینَ اَللّٰھُمَّ اِن کُنتَ کَتَبتَنِی عِندَکَ فِی اُمِّ الکِتٰبِ شَقِیًّااَو مَحرُوماً اَو مَطرُو دًا اَو مُقتَرًا عَلَیَّ فِی الّرِزقِ فَامحُ اَللّٰھُمَّ بِفَضلِکَ شَقَاوَتِی وَ حِرمَا نِی وَطَردِی وَ اقتِتَارَ رِزقِی وَاَثبِتنِی عِندَکَ فِی اُمِّ الکِتٰبِ سَعِیداً مَّر زُوقاً مُّوَ فَّقاً لِّلخَیرَاتِ فَاِنَّکَ قُلتَ وَقَولُکَ الحَقُّ فِی کِتَابِکَ المُنَزَّلِ عَلیٰ لِسَانِ نَبِیِّکَ المُر سَلِ یَمحُو اللّہُ مَا یَشَآئُ وَ یُثبِتُ وَ عِندَہ اُمُّ الکِتٰبِo اِلٰھِی بِالَّتَجَلِّی الاَ عظَمِ فِی لََیلَةِ الّنِصفِ مِن شَھرِ شَعبَانَ المُُکَرَّمِ الَّتِی یُفرَقُ فِیھَا کُلُّ اَمرٍحَکِیمِ وَّ یُبرَمُ اَن تَکشِفَ عَنَّامِنَ البَِلَآئِ وَالبَلوَآئِ مَا نَعلَمُ وَ مَالَا نَعلَم وَ اَنتَ بِہٓ اَعلَمُ اِنَّکَ اَنتَ الاَعَزُّ الاَکرَمُ وَ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالیٰ عَلیٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلیٰ اٰلِہ وَ اَصحَابِہ وَسَلَّمَ وَالحَمدُ لِلّٰہِ رَبِّ العٰلَمِینَ o

نوافل اور روزہ
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم علیہ الصلوٰة والسلام نے ارشاد فرمایا کہ جب شعبان کی پندرھویں شب آئے تو تم رات کو قیام کیا کرو یعنی نوافل پڑھو اور دن کو روزہ رکھو‘ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ اس شب میں غروب آفتاب ہونے کے بعد ہی آسمان دنیا پر نازل ہوتا ہے اور فرماتا ہے کہ کوئی بخشش چاہنے والا ہے تاکہ میں اس کو بخش دوں‘ کوئی رزق مانگنے والا ہے کہ میں اس کو رزق عطا کر دوں‘ کوئی مصیبت میںمبتلا ہے کہ میں اس کو عافیت دوں۔ اور ایسے ہی فرماتا رہتا ہے یہاں تک کہ صبح طلوع ہو جاتی ہے ۔ ابن ماجہ